Header ad

کلام سید سجاد اطہر موسوی

کلام سید سجاد اطہر موسوی

کلام سید سجاد اطہر موسوی


 آبروئے بشر


سلام تجھ پہ اے معراج آبروئے بشر

سلام تجھ پہ اے تسکین خلق و خوئے بشر 


سلام تجھ پہ اے ختم الرسل اے پاک نبی 

جمال وجہ خدا نازش سبوئے بشر


شرف یہ تجھ کو ملا عرش کی ضیافت کا 

خدا کی ذات تھی پردے میں روبروئے بشر


تیرے مقام بشر سے ہے ماوراء لیکن

خدا سے کی ہے فقط تونے گفتگوئے بشر


تو کائنات پہ تنہا خدا کی منت ہے

پیام حق لئے آئے ہیں جب سے سوئے بشر


تو ہی ترازوئے معیار بندگی ٹہرا

تیرے دم سے نکلتی ہے آرزوئے بشر


میرا رسول ہے اطہر کمال نعمت حق

سلام ان پہ جو ہے رمز جستجوئے بشر

سید سجاد اطہر موسوی


سید سجاد اطہر موسوی 27 رجب 1440ھ۔ق


سید سجاد اطہر موسوی 


دل پائے جہاں چین وہ منظر نہیں ملتے

اب ڈھونڈ کے بھی رمز مقدر نہیں ملتے


ماحول جہالت کا کچھ اس طرح بنا ہے

دستار میں اب علم کے زیور نہیں ملتے


چرچا ہے دو چہرے کا مری بزم میں جاناں

پابند وفا دنیا میں پیکر نہیں ملتے


سلطان کرے جرم،سزا پائے رعایا

اس دور میں حق گوئی کے داور نہیں ملتے


وہ راہ دکھاتے ہیں جہاں مخفی ہو رہزن

افسوس ہے سچے یہاں رہبر نہیں ملتے


نورانیت دھر ہے سرط مہ کامل

تاریک مکانوں سے پیمبر نہیں ملتے

سید سجاد اطہر موسوی


سید سجاد اطہر موسوی


دشمن کرے تعریف تو پکی ہے شجاعت

ہر شخص کو تو تمغہ حیدر نہیں ملتے


دل تنگ ہیں دیدار کی خاطر مرے جاناں

رہتے ہو کہاں تم کبھی آکر نہیں ملتے


میں اور مری تنہائی ہے اس شہر وفا میں

مینا نہ کو ساقی و ساغر نہیں ملتے


کیوں شکوہ ترے ذھن میں ہے سارے جہاں کا

اک ہاتھ کے انگشت برابر نہیں ملتے


آتے تھے کھبی شہر خیالات کے شاعر

کچھ دن ہوئے مجھ سے وہ  بھی اطہر نہیں ملتے

سید سجاد اطہر موسوی


غزل

 صاحب کلام

سید سجاد اطہر موسوی


مخلوق کو خدا سے ملاتی ہے ذندگی

گلشن وفا کا خوب سجاتی ہے ذندگی


ہر سانس میں شعار حیات و ممات سے 

غفلت سے غافلوں کو جگاتی ہے ذندگی

انسان کی سعادت دارین کے لئے

خود کو چراغ غم میں جلاتی ہے ذندگی


دست سخا میں جام عطا کو لئے ہوئے 

مجھ کو شراب عشق پلاتی ہے ذندگی


کرکے خود اک لباس فقیری کو زیب تن

انسانیت کا ناز اٹھاتی ہے ذندگی


بلبل سے گلہ نہ اسے گل کی جستجو

ہر درد اپنے دل میں چھپاتی ہے ذندگی


اطہر سبھی کو دیتی ہے درس دوستی

نفرت کو ذندگی سے بھگاتی ہے ذندگی

سید سجاد اطہر موسوی






Post a Comment

0 Comments